ہریانہ میں جاٹ تحریک کے دوران ہوئے تشدد کی تحقیقات کے لئے بنی پرکاش سنگھ کمیٹی کی رپورٹ پیر کو ہائی کورٹ میں سونپی گئی. اس رپورٹ میں کنفرم کیا گیا ہے کہ ہریانہ کے مرتھل میں خواتین سے گینگ ریپ ہوا تھا.
اےمكس کیوری انوپم گپتا نے بتایا کہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحریک میں تشدد کے دوران مرتھل کے ایک ڈھابے میں کئی لڑکیاں اور خواتین بغیر کپڑوں کے پهچي تھیں. انہیں کمبل اور کپڑے دے کر لوگوں نے بعد میں گھر تک پہنچایا تھا. گپتا کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ کو سونپی گئی رپورٹ میں اس کے بارے میں بتایا گیا ہے. پرکاش سنگھ کمیٹی کے تین ارکان نے ڈھابا مالک کے بیان درج
کئے ہیں. ڈھابا مالک کے مطابق جاٹ تحریک میں تشدد کے دوران ان کے ڈھابے پر کچھ لڑکیاں بغیر کپڑوں کے پہنچی تھیں.
جاٹ تحریک کی آڑ میں مرتھل میں خواتین سے ہوئے گینگ ریپ کا معاملہ سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آیا تھا. اسے لے کر پنجاب ہریانہ ہائی کورٹ نے سخت تیور اپنائے اور حکومت سے جواب طلب کیا. متاثرین کو اپنی شکایت چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ کو درج کروانے کی سہولت فراہم کی گئی. میڈیا رپورٹ کے مطابق تقریبا 30 لوگوں کی بھیڑ نے کئی گاڑیوں کو روکا اور ان میں آگ لگائی تھی. ان لوگوں نے 10 خواتین کے ساتھ گینگ ریپ کیا تھا. لوگوں نے انہیں کپڑے دیے تب جاکر خواتین کھیتوں سے باہر آ سکیں تھیں.